سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(506) ایک طلاق کے چھ ماہ بعد رجوع یا نکاح

  • 1964
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1779

سوال

(506) ایک طلاق کے چھ ماہ بعد رجوع یا نکاح

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میاں نے بیوی کو ایک طلاق دے دی بعدہ چھے ماہ یا کچھ عرصہ زائد گذر گیا دوسری طلاق خود بخود واقع ہو گی یا نہیں اور رجوع کا کیا طریقہ ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایک طلاق کے بعد عدت کے اندر میاں اپنی بیوی سے عادل گواہوں کے روبرو رجوع بلا نکاح جدید کر سکتا ہے اور عدت گذر جانے کے بعد نکاح جدید ہو سکتا ہے اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

﴿وَبُعُولَتُهُنَّ أَحَقُّ بِرَدِّهِنَّ فِي ذَٰلِكَ إِنۡ أَرَادُوٓاْ إِصۡلَٰحٗاۚا﴾--بقرة282

’’اور خاوند ان کے بہت حقدار ہیں ساتھ پھیر لینے ان کے کے بیچ اس کے اگر چاہیں صلح کرنا‘‘

نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

﴿وَإِذَا طَلَّقۡتُمُ ٱلنِّسَآءَ فَبَلَغۡنَ أَجَلَهُنَّ فَلَا تَعۡضُلُوهُنَّ أَن يَنكِحۡنَ أَزۡوَٰجَهُنَّ إِذَا تَرَٰضَوۡاْ بَيۡنَهُم بِٱلۡمَعۡرُوفِۗ﴾--بقرة232

’’اور جب طلاق دو تم عورتوں کو پس پہنچیں عدت اپنی کو پس مت منع کرو ان کو یہ کہ نکاح کریں خاوندوں اپنے سے جب راضی ہوں آپس میں ساتھ اچھی طرح کے‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

طلاق کے مسائل ج1ص 349

محدث فتویٰ

تبصرے