سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(788) قاضی کا عورت پر اس کی مرضی کے بغیر اس کے بھائی کو وکیل بنانا

  • 19636
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 922

سوال

(788) قاضی کا عورت پر اس کی مرضی کے بغیر اس کے بھائی کو وکیل بنانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قاضی شہر کے لیے کسی عورت کو اجازت کے بغیر اس کے بھائی یا اس کے علاوہ اسے جس کی وکالت کو وہ پسند نہ کرتی ہو،وکیل بنانا جائز ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر وہ بالغہ،عاقلہ اور رشیدہ ہوتو اس کے مال میں اس  پر وکیل مقرر کرنا ناجائز ہے،اس صورت میں کہ وہ(عورت) اپنی خرید وفروخت میں عموماً نقصان نہ کرتی ہو اور نہ ہی اپنا مال حرام اور بغیر مقصد کے خرچ کرتی ہو۔(سماحۃ الشیخ محمدبن آل ابراہیم آل الشیخ)

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 707

محدث فتویٰ

تبصرے