السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جس عورت پر زنا کی سزا لازم ہوچکی ہو تو وہ سزا پانے سے پہلے توبہ کرلے تو کیا توبہ کرنے کے ساتھ اس سے حد ختم ہوسکتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر امام تک اس معاملہ کو لے جانے سے پہلے وہ زنا،چوری یاشراب پینے سے توبہ کرلے تو صحیح بات یہ ہے کہ جیسے محاربین سے حد ساقط ہوتی ہے ویسے ہی اس سے بھی ساقط ہوجائے گی،اس پر اجماع ہے ،اگر وہ قابو آنے سے پہلے توبہ کرلیں (محارب سے مراد وہ مرد جو ڈاکہ یا زمین پر فساد کرلے تو اسے پکڑنے سے پہلے کوئی سزا نہیں ہوگی۔)(شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب