سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(774) کافر کے ساتھ بود و باش اختیار کرنے کا حکم

  • 19622
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 867

سوال

(774) کافر کے ساتھ بود و باش اختیار کرنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کافر کے ساتھ بودو باش اختیار کرنے کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بلا شبہ کافروں سے میل جول رکھنے کے سبب اگر ان کے مسلمان ہو جانے کی امیدہو اس طرح کہ ان پر اسلام کی دعوت پیش کی جائے اور اسلام کے محاسن و فضائل بیان کیے جائیں تو انسان پر ان کو اسلام کی طرف دعوت دینے کی غرض سے میل جول رکھنے میں کوئی حرج نہیں اور اگر انسانوں کو ان کفارسے یہ امید نہیں ہے کہ وہ مسلمان ہو جائیں گے تو پھر ان سے میل جول نہ رکھے کیونکہ ایسی صورت میں ان سے میل جول رکھنا گناہ میں پڑنے کا ذریعہ ہے کیونکہ میل جول غیرت اور احساس کو ختم کردیتا ہے اور بسااوقات ان کافروں سے مودت و محبت پیدا کرنے کا ذریعہ بنتا ہے اللہ تعالیٰ کا فرما ن ہے۔

﴿لا تَجِدُ قَومًا يُؤمِنونَ بِاللَّهِ وَاليَومِ الءاخِرِ يُوادّونَ مَن حادَّ اللَّهَ وَرَسولَهُ وَلَو كانوا ءاباءَهُم أَو أَبناءَهُم أَو إِخو‌ٰنَهُم أَو عَشيرَتَهُم أُولـٰئِكَ كَتَبَ فى قُلوبِهِمُ الإيمـٰنَ وَأَيَّدَهُم بِروحٍ مِنهُ ... ﴿٢٢﴾... سورةالمجادلة

"اللہ تعالیٰ پر اور قیامت کے دن پر ایمان رکھنے والوں کو آپ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کرنے والوں سے محبت رکھتے ہوئے ہرگز نہ پائیں گے گو وه ان کے باپ یا ان کے بیٹے یا ان کے بھائی یا ان کے کنبہ (قبیلے) کے (عزیز) ہی کیوں نہ ہوں۔ یہی لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ تعالیٰ نے ایمان کو لکھ دیا ہے اور جن کی تائید اپنی روح سے کی ہے"

اللہ کے دشمنوں سے مودت و محبت رکھنا اس لازمی  حکم کے خلاف ہے جس کا اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو حکم دیا ہے کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے ان سے محبت رکھنے سے منع فرمایااور کہا:

﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَتَّخِذُوا اليَهودَ وَالنَّصـٰرىٰ أَولِياءَ بَعضُهُم أَولِياءُ بَعضٍ وَمَن يَتَوَلَّهُم مِنكُم فَإِنَّهُ مِنهُم إِنَّ اللَّهَ لا يَهدِى القَومَ الظّـٰلِمينَ ﴿٥١﴾... سورةالمائدة

"اے لوگو جو ایمان لائے ہو! یہود و نصاریٰ کو دوست نہ بناؤ ان کے بعض بعض کے دوست ہیں اور تم میں سے جو انھیں دوست بنائے گا تو یقیناً وہ ان میں سے ہے بے شک اللہ ظالم لوگوں کو ہدایت نہیں دیتا۔"

نیزاللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿يـٰأَيُّهَا الَّذينَ ءامَنوا لا تَتَّخِذوا عَدُوّى وَعَدُوَّكُم أَولِياءَ تُلقونَ إِلَيهِم بِالمَوَدَّةِ وَقَد كَفَروا بِما جاءَكُم مِنَ الحَقِّ...﴿١﴾... سورة الممتحنة

"اے لوگوں جو ایمان لائے ہو!میرے دشمنوں اور اپنے دشمنوں کو دوست مت بناؤ تم ان کی طرف دوستی کا پیغام بھیجتے ہو۔ حالانکہ یقیناً انھوں نے اس حق سے انکار کیا جو تمھارے پاس آیا ہے۔"

اور اس میں کوئی شک نہیں کہ یقیناًہر کافر اللہ تعالیٰ اور مومنوں کا دشمن ہے

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿مَن كانَ عَدُوًّا لِلَّهِ وَمَلـٰئِكَتِهِ وَرُسُلِهِ وَجِبريلَ وَميكىٰلَ فَإِنَّ اللَّهَ عَدُوٌّ لِلكـٰفِرينَ ﴿٩٨﴾... سورةالبقرة

"جو کوئی اللہ اور اس کے فرشتوں اور اس کے رسولوں اور جبرئیل اور میکال  کا دشمن ہوتو بے شک اللہ کافروں کا دشمن ہے۔"

لہٰذا ایک مومن کو یہ لائق نہیں ہے کہ وہ اللہ کے دشمنوں سے میل جول مودت اور محبت رکھے کیونکہ اس میں اس کے دین و منہج کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندي والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 692

محدث فتویٰ

تبصرے