سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(691) سونے کے چھلےپہننا

  • 19539
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 607

سوال

(691) سونے کے چھلےپہننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سونے کے چھلے پہننے کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورتوں کے لیے سونے کے چھلے وغیرہ پہننے جائز ہیں اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کے عام ہونے کی وجہ سے۔

﴿أَوَمَن يُنَشَّؤُا۟ فِى الحِليَةِ وَهُوَ فِى الخِصامِ غَيرُ مُبينٍ ﴿١٨﴾... سورةالزخرف

"اور کیا (اس نے اسے رحمان کی اولاد قراردیا ہے) جس کی پرورش زیور میں کی جاتی ہے اور وہ جھگڑے میں بات واضح کرنے والی نہیں۔"

کیونکہ اللہ نے زیور کو عورتوں کی خوبیوں میں ذکر کیا ہے اور یہ "حلیہ"سونے وغیرہ میں عام ہے کیونکہ امام احمد ،نسائی اور ابو داؤد نے عمدہ سند سے امیر المومنین علی بن ابی طالب کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   نے ریشم پکڑا تو اسے اپنے دائیں ہاتھ میں اور سونا پکڑا تو اسے اپنے بائیں  ہاتھ میں رکھا پھر کہا:

( إِنَّ هَذَيْنِ حَرَامٌ عَلَى ذُكُورِ أُمَّتِي )[1]

"یقیناً یہ دونوں ہی میری امت کے مردوں کے لیے حرام ہیں۔"

ابن ماجہ نے اسی روایت میں اضافہ کیا ہے۔

"وأحل لإناثهم"[2]"عورتوں کے لیے جائزہے۔"

اور اس وجہ سے کہ امام احمد نسائی ترمذی نے اسے روایت کیا ہے اور ترمذی نے اسے صحیح بھی کہا ہے اور امام ابو داؤداور احاکم نے بھی اسے روایت کیا ہے اور حاکم نے اسے صحیح کہا ہے اور طبرانی نے اسے روایت کیا ہے اور ابن حزم نے اسے صحیح کہا ہے۔اور موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ   سے بیان کیا گیا ہے کہ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا:

«أُحِلَّ الذَّهَبُ وَالْحَرِيرُ لِإِنَاثِ أُمَّتِي, وَحُرِّمَ عَلَى ذُكُورِهِمْ»[3]

"سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لیے حلال اور مردوں کے لیے حرام کیے گئے ہیں۔"(سماحۃالشیخ عبدالعزیز بن باز  رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔صحیح سنن ابی داؤد رقم الحدیث(4057)

[2] ۔صحیح سنن ابن ماجہ رقم الحدیث (3595)

[3] ۔صحیح سنن النسائی رقم الحدیث (5148)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 610

محدث فتویٰ

تبصرے