السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
وہ بوڑھی عورت جو 80 یا90 سال کی عمر میں ہے،اس کے لیے اپنے غیر محرم قریبی رشتہ داروں سے پردہ کرنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے:
﴿وَالقَوٰعِدُ مِنَ النِّساءِ الّـٰتى لا يَرجونَ نِكاحًا فَلَيسَ عَلَيهِنَّ جُناحٌ أَن يَضَعنَ ثِيابَهُنَّ غَيرَ مُتَبَرِّجـٰتٍ بِزينَةٍ وَأَن يَستَعفِفنَ خَيرٌ لَهُنَّ وَاللَّهُ سَميعٌ عَليمٌ ﴿٦٠﴾... سورةالنور
" بڑی بوڑھی عورتیں جنہیں نکاح کی امید (اور خواہش ہی) نہ رہی ہو وه اگر اپنے کپڑے اتار رکھیں تو ان پر کوئی گناه نہیں بشرطیکہ وه اپنا بناؤ سنگھار ظاہر کرنے والیاں نہ ہوں، تاہم اگر ان سے بھی احتیاط رکھیں تو ان کے لئے بہت افضل ہے، اور اللہ تعالیٰ سنتا جانتا ہے"
قواعد سے مراد وہ بوڑھی عورتیں ہیں جو نکاح کی رغبت نہیں رکھتیں اور خوبصورتی کوظاہر نہیں کرتیں تو ان کے اپنے غیر محرم رشتہ داروں سے بے پردہ ہونے میں کوئی گناہ نہ ہوگا،البتہ زیادہ محتاط اور بہتر ان کا پردہ کرنا ہی اللہ سبحانہ کے فرمان کی وجہ سے:
﴿وَأَن يَستَعفِفنَ خَيرٌ لَهُنَّ ...﴿٦٠﴾... سورةالنور
اور اس لیے بھی کہ بعض بوڑھی عورتوں کی خوبصورتی کی وجہ سے فتنے کا امکان موجود ہے اگرچہ وہ بوڑھی زینت ظاہر کرنے والی نہ ہو لیکن اگر زیب وزینت ظاہر کرنے والی ہوتو پردہ چھوڑنا جائز نہیں۔زیب وزینت کےاظہار میں چہرے کو سُرمے وغیرہ سے اچھا نمایاں کرنا بھی شامل ہے۔(سماحۃ الشیخ عبداللہ بن باز رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب