سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(662) عورت کا رضاعی سُسر سے پردہ

  • 19510
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 771

سوال

(662) عورت کا رضاعی سُسر سے پردہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کا اپنے خاوند کے رضاعی باپ کے سامنے اپنا چہرہ کھولنا کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ   کے منتخب کردہ ترجیح والے قول کے مطابق عورت کااپنا چہرہ شوہر کے رضاعی باپ کے سامنے ظاہرکرنا ناجائزہے کیونکہ اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا:

" يَحْرُمُ مِنْ الرَّضَاعِ مَا يَحْرُمُ مِنْ النَّسَبِ "[1]

"رضاعت سے اتنے ہی رشتے حرام ہوتے ہیں جتنے رشتے نسب کی وجہ سے حرام ہوتے ہیں۔"

اور خاوند کا باپ نسبی  اعتبار سے اپنے  بیٹے کی بیوی پر حرام نہیں بلکہ وہ سسرالی  رشتے کے سبب حرام ہے،اس لیے کہ اللہ عزوجل نے فرمایاہے:

﴿وَحَلـٰئِلُ أَبنائِكُمُ الَّذينَ مِن أَصلـٰبِكُم ...﴿٢٣﴾... سورةالنساء

"اور تمہارے ان بیٹوں کی بیویاں جو تمہاری پشتوں سے ہیں۔"

اور رضاعی بیٹا صلبی بیٹا تونہیں،اسی بنا پر جب عورت کے خاوند کا کوئی رضاعی باپ ہواس کے نزدیک عورت کو پردہ کرنا اور اپنے چہرے کو چھپانا واجب ہے۔اگر یہ فرض کیاجائے کہ وہ اس کے رضاعی بیٹے سے الگ ہوجائے تو خاوند کے رضاعی باپ کے لیے احتیاطی طور پر جائز نہیں ہوگی کیونکہ یہ اکثر علماء کاخیال ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(2502) صحیح مسلم رقم الحدیث(1447)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 594

محدث فتویٰ

تبصرے