سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(658) شرعی پردہ کرنے والی کو مذاق کرنے والا کیساہے؟

  • 19506
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 734

سوال

(658) شرعی پردہ کرنے والی کو مذاق کرنے والا کیساہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو شرعی  پردہ اختیار کرنے والی اور اپنا چہرہ اور ہتھیلیاں چھپانے والی کومذاق کرتا ہے،اس کے بارے  میں کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جو کسی مسلمان مرد یا عورت کا  شریعت اسلامی اختیار کرنے کی وجہ سے مذاق اڑاتا ہے تو وہ کافر ہے چاہے یہ کسی شرعی کام،پردے کی وجہ سے یا اس  کے علاوہ میں ہو، اس روایت کی وجہ سے جسے عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ   نے بیان کیا ہے ،کہتے ہیں:جنگ تبوک میں کسی مجلس میں کسی آدمی نے کہا:میں نے اپنے ان قراء جیسا کسی کو نہیں دیکھا جو پیشوں کے اعتبار سے زیادہ شوقین اورزبانوں کے اعتبار سے جھوٹے اور دشمن کی ملاقات کے وقت بزدل،تو کسی آدمی نے کہا:تُونے جھوٹ کہا ہے بلکہ تو تو منافق ہے،میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   کو ضرور اس کی خبر دوں گا۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   کو یہ خبر پہنچ گئی اور قرآن مجید نازل ہوا تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ   کہتے ہیں کہ میں نے اس آدمی کو دیکھا اللہ کے پیغمبر کی اونٹنی کی کوکھ سے لٹکا ہوا تھا،اسے پتھر سے زخمی کیاجارہا تھا اور وہ کہہ رہاتھا:اے اللہ کے پیغمبر!ہم تو صرف مذاق کررہے ار کھیل رہے تھے،اور رسول  صلی اللہ علیہ وسلم   کہہ رہے تھے:

﴿وَلَئِن سَأَلتَهُم لَيَقولُنَّ إِنَّما كُنّا نَخوضُ وَنَلعَبُ قُل أَبِاللَّهِ وَءايـٰتِهِ وَرَسولِهِ كُنتُم تَستَهزِءونَ ﴿٦٥ لا تَعتَذِروا قَد كَفَرتُم بَعدَ إيمـٰنِكُم إِن نَعفُ عَن طائِفَةٍ مِنكُم نُعَذِّب طائِفَةً بِأَنَّهُم كانوا مُجرِمينَ ﴿٦٦﴾... سورةالتوبة

"اگر آپ ان سے پوچھیں تو صاف کہہ دیں گے کہ ہم تو یونہی آپس میں ہنس بول رہے تھے۔ کہہ دیجئے کہ اللہ، اس کی آیتیں اور اس کا رسول ہی تمہارے ہنسی مذاق کے لئے ره گئے ہیں؟ (65) تم بہانے نہ بناؤ یقیناً تم اپنے ایمان کے بعد بے ایمان ہوگئے، اگر ہم تم میں سے کچھ لوگوں سے درگزر بھی کر لیں تو کچھ لوگوں کو ان کے جرم کی سنگین سزا بھی دیں گے"

تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم   نے ایمانداروں سے استہزا کرنے کو اللہ،اس کی آیات اور اس کے رسول سے استہزا قرار دیا ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 588

محدث فتویٰ

تبصرے