سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(646) شک کی بنا پر حرمت رضاعت کا حکم

  • 19494
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 920

سوال

(646) شک کی بنا پر حرمت رضاعت کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک عورت نے دوسری عورت کو اپنا بچہ پکڑایا جبکہ وہ دونوں حمام میں تھیں تو جس عورت نے بچہ پکڑااس کو یہ پتا نہیں چلا کہ کب اس بچے نے اس کا پستان منہ میں ڈال لیا۔ لہٰذا اس نے فوراًاپنا پستان بچے کے منہ سے کھینچ لیا اور اس کو یہ معلوم نہیں کہ اس دوران بچے نے دودھ پیا ہے یا نہیں؟کیا مذکورہ بچے کے لیے مذکورہ عورت کی بیٹیوں سے شادی کرنا حرام ہوگا یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس سے مذکورہ بچے پر اس عورت کی اولاد میں سے کسی سے شادی کرنا حرام نہیں ہو گا کیونکہ وہ اس کی رضاعی ماں نہیں ہے اور نہ ہی آئمہ اربعہ میں سے کسی کے نزدیک شک کے ساتھ حرمت ثابت ہوتی ہے واللہ اعلم (ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 576

محدث فتویٰ

تبصرے