السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر والدین اپنے بیٹے کو کہیں کہ اپنی بیوی کو طلاق دو تو اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
«وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَتْ تَحْتِیْ اِمْرَأَةٌ اُحِبُّهَا وَکَانَ عُمَرَ يَکْرَهُهَا فَقَالَ لِیْ طَلِّقْهَا فَأَبَيْتُ فَاَتٰی عُمَرُ رَسُوْلَ اﷲِ ﷺفَذَکَرَ ذٰلِکَ لَهُ فَقَالَ لِیْ رَسُوْلُ اﷲِﷺ طَلِّقْهَا»(رواه الترمذى وابوداؤد,مشكوة باب البر ولصله حديث نمبر4940)
’’حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے انہوں نے کہا میری ایک بیوی تھی میں اس سے محبت کرتا تھا اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ اسے ناپسند کرتے تھے پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے کہا کہ اسے طلاق دے دو پس میں نے انکار کیا پس حضرت عمر رضی اللہ عنہ نبی کریمﷺکے پاس آئے پس انہوں نے یہ بات آپ سے ذکر کی پس رسول اللہﷺنے مجھے کہا کہ اسے طلاق دے دو‘‘ پھرابراہیم علیہ السلام کا اپنے بیٹے اسماعیل علیہ السلام کو دہلیز بدلنے کا حکم دینے والا واقعہ بھی اس مسئلہ پر دال ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب