سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(624) ایک گھونٹ رضاعت کا حکم

  • 19472
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 828

سوال

(624) ایک گھونٹ رضاعت کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری ایک چچا زاد بہن ہے جس کا میں نے ایک دفعہ دودھ پیا ہے کیا میری اس سے شادی جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایک دفعہ دودھ پینا(حرمت رضاعت میں) موثر نہیں ہے بلکہ پانچ دفعہ دودھ پینا ضروری ہے،اور وہ بھی دودھ چھوڑنے کی مدت،یعنی دو سال مکمل ہونے سے پہلے حاصل ہو۔آدمی کسی عورت کا ایک دفعہ یا دو تین اور چار دفعہ دودھ پینے سے بیٹا نہیں ہوتا،اور ایسے  ہی ضروری ہے کہ  پانچ دفعہ دودھ  پینا معلوم اور متحقق ہو۔اگر شک ہوکہ چار مرتبہ دودھ پیا یا پانچ مرتبہ تو اصل یہ ہے کہ وہ چار مرتبہ ہی سمجھا جائے گا کیونکہ جب بھی ہم کسی  عدد میں شک میں مبتلا ہوں تو ہم کم عدد کو لیں گے،اس بنا پر اگر عورت کہے:میں نے اس بچے کو دودھ پلایا ہے مگر مجھے  معلوم نہیں کہ ایک مرتبہ یا دو تین چار یا  پانچ مرتبہ دودھ پلایا ہے تو ہم کہیں  گے ک یہ بچہ اس کا رضاعی بیٹا نہیں ہے کیونکہ بیٹا بننے کے لیے ضروری ہے کہ پانچ مرتبہ دودھ  پینا معلوم  و متحقق ہو۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 555

محدث فتویٰ

تبصرے