سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(612) لڑکی کس قسم کا خاوند منتخب کرے؟

  • 19460
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 672

سوال

(612) لڑکی کس قسم کا خاوند منتخب کرے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لڑکی کے لیے خاوند کے انتخاب میں اساسی امور کون سے ہیں؟کیا دنیاوی اغراض کے لیے نیک خاوند سے شادی کرنے کاانکار اسے اللہ کے عذاب کا مستحق بنادے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وہ اہم اوصاف جن کی بنیاد  پر عورت کو پیغام نکاح دینے والے کا انتخاب کرنا چاہیے وہ یہ ہیں:خوش اخلاقی اور دینداری۔ربامال اور نسب تو یہ ثانوی حیثیت رکھتے ہیں لیکن اہم چیز یہ ہے کہ پیغام نکاح دینے والا دیندار اور خوش اخلاق ہو کیونکہ دیندار اور خوش اخلاق آدمی سے عورت کو کسی نقصان کا خطرہ نہیں ہوتا کیونکہ اگر وہ اس کو اپنے پاس رکھے گا تو اچھا برتاؤ کرے گا اور اگر اس کو فارغ کر ےگا تو احسان کے ساتھ رخصت کرے گا،پھر یہ کہ دیندار اور خوش اخلاق آدمی خودعورت کے لیے اور اس کی اولادکے لیے بابرکت ہوگا کہ وہ اس سے اخلاق ودینداری کا درس لیں گے،لیکن اگر خاوند ایسا نہ ہو تو عورت ایسے شخص سے دور رہے خاص طور پر ایسے لوگوں سے جو ادائیگی نماز میں سست ہیں اور شراب نوشی میں مشہور ہیں۔العیاذ باللہ

لیکن وہ لوگ جو کبھی بھی نماز ادا نہیں کر تے وہ کافر ہیں،نہ مومن عورتیں ان کے لیے حلال ہیں اور نہ وہ مومن عورتوں کے لیے حلال ہیں۔اہم بات یہی ہے کہ عورت خاوند کے انتخاب میں خوش اخلاقی اوردینداری کو ہی بنیاد بنائے۔

رہا اچھا نسب تواگر وہ میسر آجائے تو بہتر ہے وگرنہ خوش اخلاقی اور دینداری پر ہی اکتفا کیاجائے۔کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم   نے فرمایا:

"إذا أتاكم من ترضون دينه وأمانته فزوجوه إلا تفعلوا تكن فتنة في الأرض وفساد كبير"[1] 

"تمھارے پاس ایسا شخص شادی کے لیے آئے جس کی دین داری اور خوش اخلاقی کو تم پسند کرتے ہوتو اس سے شادی کردو۔ اگر تم ایسا نہیں کرو گے تو زمین میں فتنہ برپا ہو گا اور بڑا فساد کھڑا ہو گا۔"

اور اگر ہمسری بھی میسر آجائے تو یہ افضل ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )


[1] ۔حسن سنن ابن ماجہ رقم الحدیث (1967)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 541

محدث فتویٰ

تبصرے