سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(598) چھوٹی عمر کی یا مجنونہ یا بے وقوف عورت کا خلع لینے کا حکم

  • 19446
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-19
  • مشاہدات : 837

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب چھوٹی عمر کی مجنونہ یا کم عقل لڑکی خلع لے لے تو کیا خلع صحیح ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جہاں تک مجنونہ کا تعلق ہے تو اس کو ولی کی اجازت کے بغیر کسی مال میں تصرف کرنے کا حق نہیں ہے اور نہ ہی ولی کو یہ حق ہے کہ وہ اس طرح کے معاملات میں اس کو اجازت دے اس لیے کہ اس کو عقل اور معرفت حاصل نہیں ہے۔

رہی بیوقوف اور کم سن عورت تو ان کا اپنے ولی کی اجازت کے بغیر خلع لینا دیگر تمام معاملات کی طرح ظاہر قول کے مطابق صحیح نہیں ہے اگر وہ ولی کی اجازت سے ہو تو وہ دیگر معاملات کی طرح ولی کی اجازت سے صحیح ہے تو جس طرح صغیر اور صغیرہ سفیہ اور سفیہہ کی بیع اور اجازت وغیرہ ان کے ولی کی اجازت سے درست ہے اسی طرح ان کا خلع لینا ولی کی اجازت سے درست ہے ان دونوں معاملوں (بیع کرنے اور خلع لینے) میں کوئی فرق نہیں ہے لیکن ان کے ولی کے لیے حلال نہیں ہے کہ وہ ان کو ایسے کام کی اجازت دے جن میں ان کا نقصان ہے فائدہ نہیں ہے واللہ اعلم (السعدی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 529

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ