السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے اپنی سگی بہن جس کی عمر ۷ سال تھی اور اس آدمی کی عمر ۱۷ سال تھی اور جس کے ساتھ شادی کی تھی اس کی عمر ۹ سال تھی اور غیر مختون تھا ۔اور لڑکی کا دادا اور والدہ اس نکاح پر ناراض بھی تھے۔ اور یہ ۱۹۷۳ء کا واقعہ ہے : اور لڑکی نے قبل از بلوغت نفرت اور سن بلوغت میں نکاح سے مکمل انکار کر دیا اور اب لڑکی اس لڑکے سے شادی ہر گز نہیں کرنا چاہتی ۔ کیا یہ نکاح باقی ہے یا نہیں ؟ اگر باقی ہے تو اس کے فسخ کا کیا طریقہ ہے کیا قاضی ہی فسخ کر سکتا ہے یا ولی یعنی اس کا بھائی بھی فسخ کا حق رکھتا ہے اور حالت یہ ہے کہ اس کا خاوند جو بنا تھا وہ اس کو طلاق نہیں دیتا اور اس نے شادی بھی اور کرالی ہے ۔ اور وہ اس کو رکھنا بھی نہیں چاہتا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عدالت سے نکاح فسخ کروا لیا جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب