السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت کی ایک ایسے شخص سے شادی کردی گئی جو گھر میں آتے ہی اپنے بیوی بچوں کو مارتا پیٹتا ہے۔ہم آپ سے ایسے شخص اور اس طرح کے دوسرے اشخاص کو نصیحت کرنے کی گزارش کرتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ شخص اللہ کے حکم کی نافرمانی کرنے والا ہے اور اس کی شریعت کا مخالف ہے کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے خاوندوں کو بھلائی کے ساتھ رہن سہن اختیار کرنے کا حکم دیاہے،اور یہ بھلائی نہیں کہ مرد غضبناک ہوکر گھر میں داخل ہو،ڈانٹ ڈپٹ کرے اور مار پیٹ کرے،ایسے کام اس شخص سے ہی سرزد ہوتےہیں جو کمزور عقل ودین کا مالک ہے،لہذا اُس پر واجب ہے کہ اگر وہ اچھی اور خوشگوار زندگی بسر کرنا چاہتا ہے تو وہ فراخ دلی سے اپنے گھر میں آئے اور اپنی اولاد کے ساتھ حسن سلوک کرے۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ثابت ہے:
" خَيْرُكُمْ خَيْرُكُمْ لِأَهْلِهِ ، وَأَنَا خَيْرُكُمْ لِأَهْلِي "[1]
"تم میں سے بہتر آدمی وہ ہے جو اپنے اہل کے ساتھ بہتر ہے،اور میں اپنے اہل کے لیے تم سے بہتر ہوں۔"(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
[1] ۔صحیح سنن الترمذی رقم الحدیث(3895)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب