سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(543) عورت کا اپنے بانجھ خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرنے کا حکم

  • 19391
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 687

سوال

(543) عورت کا اپنے بانجھ خاوند سے طلاق کا مطالبہ کرنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شادی شدہ عورت  کو مدت ہوگئی کہ اس کے ہاں اولاد نہیں ہوئی پھر طبی معائنے کے بعد معلوم ہوا کہ اس کے خاوند میں نقص اور کمزوری ہے اور ان کے ہاں اولاد کا پیدا ہونا محال ہے کیا عورت کو یہ حق ہے کہ وہ ایسے شوہر سے طلاق کا مطالبہ کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب یہ واضح ہو جائے کہ بانجھ پن صرف مرد کی طرف سے ہے تو بیوی کو طلاق کا مطالبہ کرنے کا حق ہے پس اگر وہ اس کو طلاق دے دے تو اچھا ہے اور اگر وہ اس کو طلاق نہ دے توقاضی اس کا نکاح فسخ کرے گا کیونکہ عورت کو بھی حصول اولاد کا حق حاصل ہے اور اکثر عورتیں حصول اولاد کے لیے ہی شادی کرتی ہیں تو جب آدمی جس سے اس نے نکاح کیا ہے بانجھ ہے تو عورت کو حق حاصل ہے کہ اس سے طلاق اور فسخ نکاح کا مطالبہ کرے اہل علم کے نزدیک یہی قول راجح ہے(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 490

محدث فتویٰ

تبصرے