سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(531) کسی شخص کا اپنے اور اپنے نفس کے درمیان بیوی کو طلاق دینے کا حکم

  • 19379
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 722

سوال

(531) کسی شخص کا اپنے اور اپنے نفس کے درمیان بیوی کو طلاق دینے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی لمبا عرصہ اپنی بیوی سے غائب رہا،اور اس نے اپنے اور اپنے نفس کے درمیان اس کو طلاق دے دی مگر بیوی کو اس بات کی خبر نہ دی،کیا ایسی طلاق واقع ہوجائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

طلاق واقع ہوجائے گی اگرچہ بیوی کو نہ پہنچی ہوجب انسان طلاق کا لفظ بول دے اور یوں کہے:میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی تو بیوی پر طلاق واقع ہوجائےگی ،خواہ بیوی کو اس کا علم ہو یا نہ ہو۔بالفرض اگر اس عورت کو تین ماہواریاں گزرنے کے بعد طلاق کا علم ہوا تو اس کے نہ جاننے کے باوجود اس کی عدت مکمل ہوجائے گی۔اور اسی طرح اگر ایک شخص وفات پاجائےاور اس کی بیوی کو اس کی موت کا علم نہ ہومگر عدت گزرنے کے بعد تو بلاشبہ اس وقت اس پر عدت نہ ہوگی کیونکہ مدت عدت ختم ہونے سے عدت مکمل ہوگئی۔(فضیلۃالشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 477

محدث فتویٰ

تبصرے