سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(491) لڑکے کا اپنے باپ کی بیوی کی بیٹی سے شادی کرنے کا حکم

  • 19339
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1117

سوال

(491) لڑکے کا اپنے باپ کی بیوی کی بیٹی سے شادی کرنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے کسی عورت سے شادی کی پھر اس عورت نے کسی اور سے شادی کی اور اس نے ایک بیٹی کو جنم دیا پھر ماں فوت ہوگئی اور اس کی بیٹی زندہ ہے لیکن پہلے شخص جس نے اس لڑکی کی ماں سے شادی کی تھی نے کسی اور عورت سے شادی کی تو اس عورت نے اس کے لیے ایک لڑکے کو جنم دیا اس لڑکے نے اس لڑکی کو نکاح کا پیغام دیا یعنی اس لڑکی کو جس کی ماں سے اس لڑکے کے باپ نے شادی کی تھی تو اس لڑکی سے شادی کا حکم کیا ہو گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکور لڑکے کا مذکورہ لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے اگرچہ اس کے باپ نے اس کی ماں سے شادی کی تھی اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا:

﴿وَأُحِلَّ لَكُم ما وَراءَ ذ‌ٰلِكُم...﴿٢٤﴾... سورة النساء

"اور تمھارے لیے حلال کی گئی ہیں جو ان کے سوا ہیں۔"

لہٰذا مذکورہ لڑکی ان محرمات میں شامل نہیں ہے جن کو آیت تحریم میں یا سنت میں بیان کیا گیا ہے(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 437

محدث فتویٰ

تبصرے