سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(475) متعہ قرآن و حدیث کی روشنی میں

  • 1933
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1733

سوال

(475) متعہ قرآن و حدیث کی روشنی میں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

متعہ کے بارے میں قرآن وحدیث کی روشنی میں بتائیں کیا یہ جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پہلے وقتا فوقتا آپﷺٰ نے اس کو جائز قرا ر دیا مگر آخر میں آپﷺ نے اس کو قیامت تک ناجائز قرار دے دیا۔ صحیح مسلم میں ہے:

«عنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيْزِ قَالَ حَدَّثَنِیْ الرَّبِيْعُ ابْنُ سَبْرَةَ الْجُهَنِیُّ عَنْ أَبِيْهِ أَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم نَهٰی عَنِ الْمُتْعَةِ وَقَالَ أَلاَ إِنَّهَا حَرَامٌ مِنْ يَوْمِکُمْ هٰذَا اِلٰی يوْمِ الْقِيَامَةِ»جلد اول ص452 كتاب النكاح- باب نكاح المتعة(الحدیث)

’’رسول اللہﷺ نے منع فرمایا متعہ سے اور فرمایا کہ آگاہ رہو آج کے دن سے حرام ہے قیامت کے دن تک‘‘

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل

نکاح کے مسائل ج1ص 328

محدث فتویٰ

تبصرے