السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی نے ایک بے پردہ عورت سے شادی کی اور اس کو اللہ کی شریعت کے التزام کی نصیحت کی خاص طور پر اس کو پردے کا حکم دیا اس عورت نے بعض احکام جیسے نماز کا التزام کیا مگر پردہ کرنے سے انکار کردیا۔ اس آدمی کا اس عورت کے ساتھ رہناکیسا ہے؟کیا اس آدمی پر اس عورت کو طلاق دینا واجب ہے؟اگر اس پر عورت کو طلاق دینا واجب نہیں تو کیا اس عورت کی بے پردگی کا گناہ مرد کو ہو گا یا نہیں ؟خاص طور پر اس قاعدے کی روشنی میں کہ ہر شخص صرف اپنے ہی عمل پر محاسبہ کیا جائے گا لہٰذا ہم اس مسئلے اور اس حدیث شریفكُلُّكُمْ رَاعٍ وَكُلُّكُمْ مَسْؤول عَنْ رَعِيَّتِهِ،صحیح البخاری رقم الحدیث(4892)،کے درمیان تطبیق چاہتے ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس آدمی پر واجب ہے کہ وہ اس عورت کو پردے کا حکم دے کیونکہ پردہ کرنا واجب ہے اور وہ اس پر سختی کرے یہاں تک کہ وہ پردہ کرنے لگ جائے آدمی اپنے گھر کا ذمہ دارہے اور اس سے اپنی رعایا(اہل خانہ) کے متعلق سوال کیا جائے گا اور اس کی بیوی اس کی رعایا میں سے ہے۔ جب وہ اس معاملے میں تقوی اور صبر سے کام لے گا تو اللہ تعالیٰ اس کے معاملے میں آسانی پیدا کردے گا اور اس کے اعمال میں بر کت عطا فرمائے گا جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
﴿وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجعَل لَهُ مِن أَمرِهِ يُسرًا ﴿٤﴾... سورةالطلاق
"اور جو کوئی اللہ سے ڈرے گا وہ اس کے لیے اس کے کام میں آسانی پیدا کردے گا۔"(سعودی فتوی کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب