سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(458) عورت کا اپنے خاوند سے قصاص لینے کا حکم

  • 19306
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 807

سوال

(458) عورت کا اپنے خاوند سے قصاص لینے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میرے اور میری بیوی کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں میں نے اس کو مارا اور اس کی داڑھ توڑ دی لیکن وہ اپنی جگہ سے نہیں اکھڑی،کیامجھ پر قصاص واجب ہے؟درآں حالیکہ میرا اپنی بیوی کے ساتھ اتفاق ہوگیا ہے کہ میں نے جو اس کا نقصان کیا ہے اس کاجرمانہ ادا کروں گا،کیا آپ کے پاس اس کا کوئی حل ہے؟ہماری راہنمائی کیجیے،اللہ تعالیٰ آپ کو اجر عطا فرمائے۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ لائق نہیں ہے کہ جھگڑا اس حالت کو پہنچ جائے کہ مارا جائے زخم لگایا جائے یاکوئی عضوتوڑا جائے،یہ مسلمانوں کے درمیان جائز نہیں ہے ۔اور میاں بیوی کے درمیان تو اس سے بھی زیادہ ناپسندیدہ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اچھی معاشرے اور رہن سہن کا حکم دیاہے رہا یہ فیصلہ کہ دانت توڑنے کی وجہ سے اس پر کیا واجب ہے تو اس کی دو حالتیں ہیں:

1۔پہلی حالت یہ ہے کہ تم دونوں آپس میں صلح کرلویا تو اس طرح کہ وہ عورت تم سے صرف نظر کرتے ہوئے بغیر کسی عوض کے معاف کردے،اور یہی افضل ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿فَمَن عَفا وَأَصلَحَ فَأَجرُهُ عَلَى اللَّهِ... ﴿٤٠﴾... سورةالشورى

"پھر جو معاف کردے اور اصلاح کرلے تو اس کا اجر اللہ کے  ذمے ہے ۔"

یا وہ عوض اور جرمانہ لے کر آپ کو معاف کرے تو یہ صلح کے باب سے ہے اور مسلمانوں کی آپس میں صلح جائز ہے،سوائے اس صلح کے جو حرام کو حلال یاحلال کو حرام کرتی ہو۔

2۔ دوسری حالت یہ ہے کہ وہ آپ سے تقاضا کرے کہ آپ پر دیت واجب ہے اس کو ادا کریں تو اس کے لیے شرعی عدالت میں جانا ضروری ہے تاکہ عدالت اس مسئلے پر غور کرے اور آپ جس جرمانہ کے مستحق ہیں وہ آپ پر لاگو کرے۔(الفوزان)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 395

محدث فتویٰ

تبصرے