السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں اپنے خاوند کی اطاعت کرنے والی اور اللہ کے احکام بجالانے والی ہوں لیکن میں اس سے خوشی اور خندہ پیشانی سے ملاقات نہیں کرتی اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ لباس وغیرہ کے حوالے سے جو حقوق اس کے ذمہ ہیں وہ ادا نہیں کرتا اور میں نے اس کو الگ بستر پر چھوڑدیا ہے کیا اس کی وجہ سے مجھ کو گناہ ہو گا؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے میاں بیوی کے درمیان حسن معاشرت اور ایک دوسرے کے حقوق کو ادا کرنا واجب قراردیا ہے تاکہ شادی کی منفعت اور مصلحت پوری ہوسکے۔میاں اور بیوی میں سے ہر ایک پر لازم ہے کہ وہ ایک دوسرے کی کوتاہی اوربد سلوکی پر صبر کرے اور اپنے ذمے واجب حقوق ادا کرے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے حق کے لیے سوال کرے کیونکہ اس میں خاندان کی بقا ہے اور یہ تعاون باہمی زوجیت کی بقا کے اسباب میں سے ہے۔
اے سائلہ!ہم تجھے نصیحت کرتے ہیں کہ تم اپنے شوہر کی کوتاہیوں پر صبر کرو اور تم پر جو زوجیت کے حقوق واجب ہیں ان کو ادا کرو ،ان شاء اللہ اس کا انجام اچھا ہو گا اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ تمھارا اپنے واجبات کو ادا کرنا اس کی شرمندگی کا باعث بن جائے۔(الفوزان)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب