سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(440) خاوند کی بدسلوکی کی وجہ سے بیوی کے خاوند کی خدمت اور گھر کے کام کاج سے رک جانے کا حکم

  • 19288
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 702

سوال

(440) خاوند کی بدسلوکی کی وجہ سے بیوی کے خاوند کی خدمت اور گھر کے کام کاج سے رک جانے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا بیوی کے لیے اپنے خاوند کی خدمت اور گھر کے کام کاج سے رکنا جائز ہے۔کیونکہ اس کا خاوند اس سے بدسلوکی کرتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شوہر کے لیے اپنی بیوی سے بدسلوکی کرنا جائز نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ  فرماتے ہیں:

﴿وَعاشِروهُنَّ بِالمَعروفِ ...﴿١٩﴾... سورة النساء

"ان کے ساتھ اچھے طریقے سے رہو۔"

اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم   فرماتے ہیں:

"وإن لزوجك عليك حقّـاً"[1]

"اور بلاشبہ تیری بیوی کاتجھ پر حق ہے۔"

اور جب وہ اس سے بدسلوکی کرے  گا تو بیوی کو چاہیے کہ وہ اس  کو صبر سے برداشت کرے اور خاوند کے برحق اس کے ذمہ ہیں وہ ادا کرتی رہے تاکہ اُس کو اس کا اجر ملے،اور ہوسکتاہے کہ اللہ تعالیٰ اس کی وجہ سے اس کے خاوند کو ہدایت عطا فرمادے۔

اللہ تعالیٰ نے فرمایا:

﴿وَلا تَستَوِى الحَسَنَةُ وَلَا السَّيِّئَةُ ادفَع بِالَّتى هِىَ أَحسَنُ فَإِذَا الَّذى بَينَكَ وَبَينَهُ عَد‌ٰوَةٌ كَأَنَّهُ وَلِىٌّ حَميمٌ ﴿٣٤﴾... سورةحم السجدة

"نیکی اور بدی برابر نہیں ہوتی۔ برائی کو بھلائی سے دفع کرو پھر وہی جس کے اور تمہارے درمیان دشمنی ہے ایسا ہو جائے گا جیسے دلی دوست"


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(1874) صحیح مسلم  رقم الحدیث(1159)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 377

محدث فتویٰ

تبصرے