سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(438) بیوی کے حقوق وفرائض

  • 19286
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 919

سوال

(438) بیوی کے حقوق وفرائض

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بیوی کے حقوق وفرائض کیاہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شریعت میں بیوی کے حقوق وفرائض کی تعین نہیں بلکہ اس کی بنیاد عرف ہے،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَعاشِروهُنَّ بِالمَعروفِ...﴿١٩﴾... سورة النساء

"ان کے ساتھ اچھے طریقے سے رہو۔"

نیز اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿ وَلَهُنَّ مِثلُ الَّذى عَلَيهِنَّ بِالمَعروفِ ...﴿٢٢٨﴾... سورةالبقرة

"اور معروف کے مطابق ان(عورتوں) کے لیے اسی طرح حق ہے۔"

عرف میں جو حقوق چلتے ہیں وہی واجب ہیں اور جو عرف میں نہ چلتا ہو وہ واجب نہیں ہے،الا یہ کہ وہ شریعت کی خلاف ورزی کرتا ہو،لہذا اعتبار اس کا ہے جس کو شریعت نے بیان کیاہے۔پس اگر لوگوں کا عرف یہ چل پڑے کہ آدمی اپنے اہل کو نماز اور حسن اخلاق کا حکم نہ دے تو یہ باطل عرف ہوگا لیکن جب لوگوں کاعرف شریعت کے مخالف نہ ہو تو اللہ نے گزشتہ آیات میں اس کا ذکر کیا ہے۔

گھروں کے نگرانوں پر واجب ہے کہ وہ ان عورتوں اور مردوں کے متعلق اللہ سے ڈریں جن کا اللہ نے ان کو ولی بنایا ہے اوروہ ان کو نظر انداز نہ کریں۔ہم دیکھتے ہیں کہ آدمی اپنی مذکر اورمونث اولاد کو نظر انداز کر تاہے پس وہ نہیں پوچھتا کہ کون موجود ہے اور کون غائب ہے؟وہ ان کے ساتھ تک نہیں بیٹھتا اور اسی حال میں مہینہ دو مہینے گزر جاتے ہیں۔نہ ہی وہ اپنی اولاد اور بیوی کے ساتھ ملتاہے یہ بہت بڑی غلطی ہے بلکہ ہم اپنے بھائیوں کو نصیحت کرتے ہیں کہ ان کو دوپہر یا رات کے کھانے پر مل بیٹھنا چاہیے لیکن عورت کو اجنبی مردوں کے ساتھ اکھٹا نہیں ہونا چاہیے۔لوگوں کے ہاں یہ ایک خلاف شریعت اور منکر عرف بن چکے ہیں کہ کھانے پر عورتوں کے ساتھ ایسے مرد اکھٹے ہوتے ہیں جو محرم نہیں ہوتے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین  رحمۃ اللہ علیہ  )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 375

محدث فتویٰ

تبصرے