السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا زلیخا اور حضرت یوسف علیہ السلام کا نکاح ہوا تھا کیونکہ کہتے ہیں اس نے توبہ کر لی تھی اور دوبارہ جوان ہو گئی تھی۔ وضاحت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں۔ (احسن التفاسیر میں لکھا ہے کہ نکاح ہو گیا تھا)؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
احسن التفاسیر اور دیگر کئی کتب تفاسیر وغیرہ میں آپ والی بات لکھی ہے مگر ہے بالکل ہی بے اصل چنانچہ روح المعانی ص۵ج۱۳میں ہے :
«وَشَاعَ عِنْدَ الْقُصَّاصِ أَنَّهَا عَادَتْ شَابَةً إِکْرَامًا لَّه عَلَيْهِ السَّلاَمُ بَعْدَ مَا کَانَتْ ثَيِّبًا غَيْرَ شَابَةٍ وَهٰذَا مِمَّا لاَ أَصْلَ لَه ، وَخَبْرُ تَزَوُّجِهَا أَيْضًا مِمَّا لاَ يَعُوْلُ عَلَيْهِ الْمُحَدِّثِيْنَ۔۱هـ»
’’اور قصہ گو لوگوں کے ہاں یہ مشہور ہو گیا ہے کہ وہ دوبارہ جوان ہو گئی تھی اس (حضرت یوسف علیہ السلام) کے اکرام کی وجہ سے بعد اس کے کہ وہ ثیب تھی جوان نہ تھی اور یہ بات ان میں سے ہے جن کی کوئی اصل نہ ہے اور اس کے نکاح کی خبر پر بھی محدثین کا اعتماد نہیں ہے‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب