سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(390) کسی مسلما ن کا اپنے والدین کی طرف سے حج یا عمرہ کرنے کا حکم جبکہ وہ بقید حیات ہیں

  • 19238
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 849

سوال

(390) کسی مسلما ن کا اپنے والدین کی طرف سے حج یا عمرہ کرنے کا حکم جبکہ وہ بقید حیات ہیں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا کسی مسلمان آدمی کے لیے جائز ہے کہ وہ اپنے زندہ والدین کی طرف سے حج یا عمرہ ادا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلہ میں قدرے تفصیل ہے جہاں تک فرض حج اور فرض عمرے کا تعلق ہے تو وہ اسلام کے حج اور اسلام کے عمرے کی طرح ہے ان میں زندہ آدمی کی نیابت جائز نہیں ہے الایہ کہ وہ زندہ آدمی ایسے عاجز آجائے کہ وہ حج یا عمرے کو ٹھیک طور پر ادا کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو تو اس کی طرف سے حج کیا جا سکتا ہے جیسے کسی مریض کی ایسی دائمی مرض ہو کہ وہ اس بیماری کی وجہ سے حج پر جانے کے لیے سواری پر بیٹھنے اور ارکان حج ادا کرنے کی طاقت نہ رکھتا ہو یا وہ بہت بوڑھا کھوسٹ ہو۔

دلیل اس کی وہ حدیث ہے کہ ایک عورت نے نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   سے اپنے باپ کے متعلق سوال کیا کہ اس پر اللہ کی طرف سے حج اس حال میں فرض ہوا ہے کہ وہ سواری پر بیٹھ نہیں سکتا ،کیا میں اس کی طرف سے حج کروں؟نبی  صلی اللہ علیہ وسلم   نے اس کو جواب دیا۔

حُجِّي عَنْ أَبِيكِ " (تو اپنے باپ کی طرف سے حج کر)

رہا نفل حج تو اس میں یہ گنجائش ہے زندہ کی طرف سے حج کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے اگرچہ وہ طاقت بھی رکھتا ہو۔ یہ علماء کے ایک گروہ کا موقف ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 334

محدث فتویٰ

تبصرے