السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب حائضہ اور نفاس والی عورت احرام باندھنے کا ارادہ کرے تو وہ کیا کرے؟ اگراس کو احرام باندھنے کے بعد یا طواف مکمل کرنے کے بعد حیض آجائے تو اس کا کیاحکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب حائضہ یا نفاس والی عورت میقات سے گزرے اور وہ حج یا عمرے کا ارادہ رکھتی ہے تو وہ وہی کچھ کرے جو پاک عورتیں کرتی ہیں،یعنی غسل کرے ،لیکن وہ ایک کپڑے سے لنگوٹ باندھ لے اور احرام پہن لے،پھر جب وہ پاک ہوتو وہ طواف کرے اور سعی کرکے اپنے بال کاٹ لے،اس کا عمرہ مکمل ہے۔لیکن ا گر اس کو احرام باندھنے کے بعد حیض یانفاس آیا تو وہ پاک ہونے تک احرام کی حالت میں رہے گی،پھر وہ طواف کرے،سعی کرکے بال کاٹ لے۔لیکن جب اسے طواف کے بعد حیض ونفاس آئے تو وہ عمرہ جاری رکھے،اسے کوئی چیز نقصان نہیں پہنچائے گی۔ کیونکہ عمرہ کے وہ کام جو طواف کے بعد کرنا ہوتے ہیں ،ان میں حدث سے اور طہارت سے حاصل کرناشرط نہیں ہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب