السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
«وَمَا حُکْمُ مَسِّ ذَکَرِ الرَّجُلِ اِسْتَ الْمَرْأَةِ الَّتِیْ هِیَ زَوْجَتُه عَمَدًا اَوْ مِنْ غَيْرِ عَمَدٍ مِنْ غَيْرِ اَنْ يَدْخُلَ بِهَا فِيْهِ لِاَنَّ الدُّخُوْلَ فِيْهِ حَرَامٌ عَلٰی قَوْلِ الْجَمَاهِيْرِ»
’’مرد اگر اپنی شرمگاہ سے اپنی بیوی کے سرین کو چھوتا ہے جان بوجھ کر یا بغیر اس کے تو اسکا کیا حکم ہے اور وہ وہاں دخول نہیں کرتا کیونکہ جمہور علماء کے قول پر وہاں دخول حرام ہے‘‘؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
«مَا ذَکَرْتَ فِی هٰذَا السُّؤَالِ هُوَ مِنْ مُقَدِّمَاتِ الْاِتْيَانِ فِی الدُّبُرِ فَالْحَذْر الحذر »
’’جو بات آپ نے اس سوال میں ذکر کی ہے وہ دبر میں آنے کے مقدمات میں سے ہے پس بچ جا بچ جا‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب