السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا حج کا احرام باندھنے والی عورت کے لیے جائزہے کہ وہ جب چاہےی اپنا لباس تبدیل کرلے؟اور کیا احرام کے لیے مخصوص لباس ہے؟نیزمحرمہ کے حق میں نقاب اور دستانوں کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
محرمہ کے لے جائز ہے کہ وہ اپنے لباس کو دوسرے لباس کے ساتھ تبدیل کرلے۔خواہ یہ عورت حاجہ ہو یاغیر حاجہ لیکن شرط یہ ہے کہ یہ دوسرا لباس مردوں کے سامنے زیب وزینت کا ا ظہار کرنے والا لباس نہ ہو۔اس بنا پر جب وہ اپنا وہ لباس،جس میں اس نے احرام باندھا تھا،تبدیل کنے کا ارادہ کرے تو اس پر کوئی حرج نہیں ہے ۔اور احرام کے لیے ایسے کپڑے نہیں ہیں جن کو ہم عورت کی نسبت خاص کریں بلکہ وہ جونسا لباس چاہے پہن سکتی ہے ،سوائے اس کے کہ وہ نقاب اور دستانے نہیں پہنے گی(یعنی صرف محرمہ نقاب اور دستانے نہ پہنے) اور نقاب مشہور ہے وہی جو چہرے پر پہنا جاتاہے اور اس میں آنکھوں کے لیے سوراخ ہوتے ہیں لیکن دستانے وہ ہیں جو ہاتھوں پر پہنے جاتے ہیں رہے مرد تو ان کے احرام کاخاص لباس ہے اور وہ تہبند اور چادر ہے،وہ قمیص،شلوار،پگڑی اُوور کوٹ(Over Coot) اور موزے نہیں پہنیں گے،ان کے لیے ایک چادر سے دوسری چادر اور تہبند کے عوض دوسراتہبند پہننا جائزہے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثمین رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب