السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا بیوی سے دن کے وقت خاوند جماع کر سکتا ہے بعض علماء کہتے ہیں کہ دن کے وقت جماع کرنے سے بچہ بھینگا پیدا ہو گا یہ خیال کہاں تک درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
درست ہے اللہ تعالیٰ نے فرمایا :
﴿ أُحِلَّ لَكُمۡ لَيۡلَةَ ٱلصِّيَامِ ٱلرَّفَثُ إِلَىٰ نِسَآئِكُمۡۚ﴾ --بقرة187
’’روزے کی رات میں تم کو اپنی عورتوں سے صحبت درست کر دی گئی‘‘پتہ چلا روزے والی رات کو بیوی کے پاس جانا حلال ہے اگر روزہ نہ ہو تو دن کو بھی حلال ودرست ہے إلاَّ کوئی اور شرعی مانع موجود ہو۔
رہا بعض علماء کا قول وخیال ’’دن کے وقت جماع کرنے سے بچہ بھینگا پیدا ہو گا‘‘ تو کہاں تک درست کا کیا سوال؟ بالکل ہی نہیں درست رحم کرے ان پر رب ذوالجلال پھر جو جماع کرے درلیال کیا بچہ اس کا اندھا ہو گا ؟ غور کرو ارباب کمال کس چیز میں ہے عقل وفہم کا زوال فضل کرے تم پہ رب کبیر ومتعال۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب