السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں جناب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ طواف کے آغاز میں حجراسود کو بوسہ دینے کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سنت یہ ہے کہ اس پررش نہ کیا جائے اور وہ عورتوں کے حق میں غیر مشروع ہے اسی طرح عورتوں کے لیے رمل (پہلو انوں کی طرح ٹہل ٹہل کر چلنا) بھی مشروع نہیں ہے اور ان کے لیے بیت اللہ سے دور رہنا مشروع ہے نہ کہ قریب رہنا ۔یہ اس لیے کہ وہ پردہ ہیں اور حجر اسود کا بوسہ لینے کے مقام پر مردوں کا بہت رش ہوتا ہے پس عورت کا ستر عورت لازم اور مطلوب ہے اور یہ بوسہ لینا وغیرہ چیزیں بس مندوب ہی ہیں(محمد بن ابراہیم رحمۃ اللہ علیہ )
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب