السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں ایک شادی شدہ عورت ہوں اور حج کرنے کا ارادہ رکھتی ہوں۔ میں اپنے خاوند کے ساتھ چالیس سال تک اسی طرح زندگی گزارتی رہی کہ جب میں اس کو حج پر جانے کا کہتی ہوں تو وہ مان جاتا ہے لیکن جب حج یا عمرے کا موسم آتا ہے تو وہ مجھے جانے سے منع کردیتا ہے کیونکہ اس کے پاس گائیں اور بکریاں ہیں اور وہ انھی کے ساتھ مشغول رہتا ہے خود اس نے پانچ سے زیادہ حج کیے ہیں میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں تو کیا میں اپنے داماد کے ساتھ حج پر جا سکتی ہوں؟اس لیے کہ میں نے اپنے خاوند سے مطالبہ کیا کہ میں اپنی بیٹی اور داماد کے ساتھ چلی جاتی ہوں مگر اس نے انکار کیاہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جب تیرے خاوند کے وہی حالات ہیں جو تونے بیان کیے ہیں اور تونے فرض حج اور عمرہ بھی ادا نہیں کیا ہے تو تجھ پر واجب ہے کہ تو ان محرم رشتہ داروں کے ساتھ سفر حج کرے جن کا تونے ذکر کیا ہے اگرچہ تیرا خاوند اس کی اجازت نہ دے کیونکہ تیرا حج کی ادائیگی کی قدرت ہوتے ہوئے اس کو ترک کرنا حرام ہے اور اللہ خالق کی نافرمانی کرتے ہوئے مخلوق کی اطاعت کرنا جائز نہیں ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب