سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(286) حمل اور رضاعت کی وجہ سے چھوڑے ہوئےتین چار رمضان کے روزوں کی قضا کا حکم

  • 19134
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 994

سوال

(286) حمل اور رضاعت کی وجہ سے چھوڑے ہوئےتین چار رمضان کے روزوں کی قضا کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری بیوی پر تین یا چار رمضان کے روزوں کی قضا واجب ہے۔وہ حمل یا رضاعت کی وجہ سے ان کے روزے نہیں رکھ سکی تو کیا وہ ان روزوں کی بجائے کھاناکھلا سکتی ہے؟اس لیے کہ وہ تین یا چار رمضان کے  روزے رکھنے میں بڑی مشقت محسوس کرتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس پر قضا کو موخر کرنے میں کوئی حرج نہیں  جبکہ یہ تاخیر اس پر حمل اور رضاع کی مشقت کی وجہ سے ہے لیکن جب اسے استطاعت ہوتو وہ جلدی سے قضا دے لے،اس لیے کہ وہ مریض کے حکم میں ہے،اللہ سبحانہ وتعالیٰ  فرماتے ہیں:

﴿ وَمَن كانَ مَريضًا أَو عَلىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِن أَيّامٍ أُخَرَ ...﴿١٨٥﴾... سورةالبقرة

"اور جو بیمار ہو یا کسی سفر پر ہوتو دوسرے دنوں سے گنتی پوری کرنا ہے۔"

اور اس کے ذمہ کھانا کھلانا نہیں ہے۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 258

محدث فتویٰ

تبصرے