سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(254) عورت میت پر کون سے صیغے استعمال کر کے دعا کی جائے؟

  • 19102
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 999

سوال

(254) عورت میت پر کون سے صیغے استعمال کر کے دعا کی جائے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب میت مؤنث ہو تو کیا ہم "اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُ" پڑھیں یا" اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَها"  مؤنث ضمیر کے ساتھ پڑھیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مؤنث ضمیر کے ساتھ اس لیے کہ مؤنث کے لیے مؤنث ضمیر ہم یوں پڑھیں گے اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَها ، وارْحمْهُا ، وعافِهِا ، واعْفُ عنْهُا آخر دعا تک اور اگر سامنے دو میتیں ہو تو ہم پڑھیں گے۔ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُما آخر دعا تک اور اگر دوسے زیادہ عورتوں کی میتیں ہو تو ہم پڑھیں گے۔ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُن"آخر تک اور اگر میتیں مذکر اور مؤنث ہوں تو مذکر والی جانب غالب ہو گی اور ہم پڑھیں گے۔ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُمَ "آخر تک۔

پس ضمیر اس کے مطابق ہو گی جس کے لیے ہم دعا کر رہے ہوں اور بعض وجوہ سے اس کی نظیر ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی وہ حدیث ہے جس کو امام احمد وغیرہ نے روایت کیا ہے کہ غم کی دعا کرتے ہوئے مردیہ پڑھے۔

"اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ، ابْنُ عَبْدِكَ، ابْنُ أَمَتِكَ" [1]

"اے اللہ ! بلا شبہ تیرا بندہ ہوں تیرے بندے کا بیٹا ہوں تیری بندی کا بیٹا ہوں۔الخ"

اور عورت پڑھے۔

"اللَّهُمَّ إنِّي أَمَتُك ، بِنْتُ عَبْدِك ، ابْنِ أَمَتِك"

"اے اللہ !میں تیری باندی ہوں تیرے بندے کی بیٹی ہوں تیری باندی کی بیٹی ہوں۔الخ "(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمۃ اللہ علیہ )


[1] ۔صحیح صحیح ابن حبان (253/3)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 231

محدث فتویٰ

تبصرے