السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بیٹے کی عدم موجودگی میں نکاح کے وقت باپ بیٹے کا نائب بن کر ایجاب وقبول کر سکتا ہے جبکہ لڑکی اور اس کا باپ بھی اس بات پر رضامند ہوں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کا نکاح ولی کے بغیر نہیں ہوتا مرد نکاح کے وقت اور موقع پر موجود نہ ہو اس کی طرف سے اس کی خاطر اس کا کوئی ثقہ وکیل قبول کر لے تو نکاح درست ہے ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا نکاح حبشہ میں رسول اللہﷺ کے ساتھ ہوا جبکہ رسول اللہﷺوہاں موجود نہیں تھے آپ کی طرف سے آپ کے لیے آپ کے وکیل ہی نے قبول کیا تھا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب