سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(219) واجب اور مندوب کے ترک پر سجدہ سہو

  • 19066
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 739

سوال

(219) واجب اور مندوب کے ترک پر سجدہ سہو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا واجبات اور مندوبات دونوں کے ترک پر سجدہ سہو کرنا ہوگا یا صرف واجب کے ترک کرنے پر؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر تم نماز کا کوئی واجب عمل بھول جاتی ہوتو سجدہ سہو کرنا واجب ہوگا اوراگر تم کوئی مستحب عمل بھول جاتی ہو تو سجدہ سہو مستحب ہوگا۔اس موقف کی تائید پر امام ان قدامہ رحمۃ اللہ علیہ  کا وثوق دلالت کرتا ہے۔ابن قدامہ رحمۃ اللہ علیہ  نے اس حدیث کو دلیل بنایا ہے جس کو ابو داود  رحمۃ اللہ علیہ  نے صحیح سند کے ساتھ عمار بن یاسر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے بیان کیا ہے کہ بلاشبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

(لِكُلِّ سَهْوٍ سَجْدَتَانِ بَعْدَمَا يُسَلِّمُ)[1]

"ہر سہو کے لیے اسلام کے بعد دو سجدے ہیں۔"

لیکن تم آپ صلی اللہ علیہ وسلم  کے اس فرمان بَعْدَمَا يُسَلِّمُ پر ہی نہ اکتفا کرلینا کیونکہ سہو کے سجدوں کی مختلف جگہوں کےمتعلق مختلف احادیث ہیں۔اور اس مسئلہ میں راجح بات یہ ہے کہ ہر حدیث کو اس کی جگہ پر عمل دیا جائے گا،یعنی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  جب دو رکعتیں بھول گئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم  نے سلام کے بعد دو  سجدے کیے۔اور اگر نماز میں ایسی جگہ سہو ہوا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کو اس جگہ سہو نہیں ہواتوتم کو دو باتوں میں اختیار ہے کہ تم سلام سے پہلے سجدے کر لو یا بعد میں کرلو۔(فضیلۃالشیخ محمد بن عبدالمقصود)


[1] ۔حسن سنن  ابی داود رقم الحدیث(1038)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 207

محدث فتویٰ

تبصرے