سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(195) وہ عورت جسے سلس البول کی بیماری ہے اور وہ حمل کے آخری مہینے میں نماز سے رک گئی

  • 19042
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 889

سوال

(195) وہ عورت جسے سلس البول کی بیماری ہے اور وہ حمل کے آخری مہینے میں نماز سے رک گئی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک نو ماہ کی حاملہ عورت پر ہر وقت پیشاب جاری ہونے کے مرض میں مبتلا ہے۔حمل کے آخری مہینے میں وہ نماز ادا کرنے سے رک گئی تو کیا اس کو ترک نماز شمار کیا جائے گا اور اس پر کیا لازم ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ خاتون اور اس جیسی دیگر خواتین کے لیے نماز ترک کرنا درست نہیں ہے بلکہ اس کے لیے اسی حالت میں نماز ادا کرنا واجب ہے۔وہ ہر نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد وضو کرے،جس طرح مستخاضہ کرتی ہے اور  پیشاب سے حفاظت کے لیے روئی وغیرہ استعمال کرے اور ہر وقت نماز ادا کرے،اور اس کے لیے وقت کے نوافل بھی مشروع ہیں،جیسے اسکے لیے مستحاضہ کی طرح دو دو نمازیں ظہر اور عصر،مغرب اور عشا جمع کرنا مشروع ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿فَاتَّقُوا اللَّهَ مَا استَطَعتُم...﴿١٦﴾... سورةالتغابن

"سو اللہ سے ڈروجتنی تم طاقت رکھو۔"

اور اس پر لازم ہے کہ وہ چھوڑی ہوئی نمازوں کی قضا کرے اور اللہ تعالیٰ سے توبہ کرے،وہ اس طرح کہ وہ اپنے کیے ہوئے پر نادم ہو اور عزم کرے کہ پھر وہ اس طرح کی حرکت نہ کرے گی کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:

﴿وَتوبوا إِلَى اللَّـهِ جَميعًا أَيُّهَ المُؤمِنونَ لَعَلَّكُم تُفلِحونَ ﴿٣١﴾... سورةالنور

"اور تم سب اللہ کی طرف  توبہ کرو اے مومنو! تاکہ تم کامیاب ہوجاؤ۔"

(سماحۃ الشیخ عبدالعزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 192

محدث فتویٰ

تبصرے