سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(190) جو نماز فجر ادا کرنے کے لیے بیدار ہوئی لیکن اس نے طلوع آفتاب کے بعد خون دیکھا ،کیا وہ فجر کی قضا کرے؟

  • 19037
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 792

سوال

(190) جو نماز فجر ادا کرنے کے لیے بیدار ہوئی لیکن اس نے طلوع آفتاب کے بعد خون دیکھا ،کیا وہ فجر کی قضا کرے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نماز فجر ادا کرنے کے لیے بیدار ہوئی لیکن میں نے طلوع آفتاب کے بعد خون دیکھا،توکیا پاک ہونے کے بعد مجھ پر اس نماز (فجر ) کا اعادہ لازمی ہے؟یا کہ مجھ پر کچھ لازم نہیں ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں اس پر نماز (فجر ) کا اعادہ لازمی ہے کیونکہ اصل تو یہ ہے کہ خون نہیں نکلا اور جب اصل خون کا نہ نکلنا ہے تو اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کو حیض آنے سے پہلے نماز کی ادائیگی کے لیے وقت مل گیا تھا مجھے اس عورت کے طلوع آفتاب کے بعد نماز فجر کے لیے اٹھنے پر افسوس ہے۔ انسان پر محتاط رہنا لازمی ہے اور وہ اپنی بیداری کے لیے ضروری وسائل اختیار کرے تاکہ وہ بروقت نماز اداکرے ۔ (فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 189

محدث فتویٰ

تبصرے