سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(176) موجودہ دور میں عورت کا مسجد میں نمازادا کرنا

  • 19024
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 598

سوال

(176) موجودہ دور میں عورت کا مسجد میں نمازادا کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا اس زمانے میں عورت کا مسجد میں نماز ادا کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں،عورت کا موجود دور میں مسجد میں نماز ادا کرنا جائز ہے۔آپ  صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

"لَا تَمْنَعُوا إِمَاءَ اللَّهِ مَسَاجِدَ اللَّهِ"[1]

"اللہ کی بندیوں کو اللہ کی مسجدوں میں آنے سے نہ روکو۔"

نیز فرمایا:

"عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا وَشَرُّهَا آخِرُهَا وَخَيْرُ صُفُوفِ النِّسَاءِ آخِرُهَا وَشَرُّهَا أَوَّلُهَا"[2]

"مردوں کی بہترین صف پہلی صف ہے اور ان کی بدترین صف آخری صف ہے ،اور عورتوں کی بہترین صف آخری صف ہے اور ان کی بدترین صف پہلی صف ہے۔"(سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث(858) صحیح مسلم رقم الحدیث(442)

[2] ۔صحیح مسلم رقم الحدیث(440)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 177

محدث فتویٰ

تبصرے