السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رضاعت کبیر یعنی داڑھی والا آدمی ہو کوئی عورت اس کو کسی مجبوری کی بنا پر یعنی وہ اس سے پڑھنا چاہتی ہے اور اس کا آنا جانا اس پر دشوار گزرتا ہے تو کیا وہ اس کو دودھ پلا سکتی ہے کہ وہ اس کی رضائی ماں کی حیثیت ہو جائے۔ اس مسئلہ کو مزید وضاحت ودلائل کے ساتھ تحریر فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مدت رضاعت دو سال ہے اس مدت کے اندر اگر بچہ کسی عورت کا دودھ پی لیتا ہے تو حرمت رضاعت ثابت ہو جائے گی بشرطیکہ بچے کا دودھ پینا خمس رضعات یا اس سے زیادہ ہو بلاشبہ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا اور دیگر کئی اہل علم رضاعت کبیر کے قائل ہیں مگر ان کی بات دلائل کی روشنی میں درست نہیں تحقیق کے لیے دیکھیں صحیح بخاری ، صحیح مسلم اور سنن دار قطنی وغیرہ۔ تفصیل کی اس وقت گنجائش نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب