السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سوال میں بیماری کی وجہ سے عورت کی فوت شدہ نمازوں کے متعلق دریافت کیا گیا ہے نیز اس عورت کی طرف سے لکھے گئے خط میں یہ بھی مذکور ہے کہ وہ ایک محتاط گنتی کے مطابق اکیس دن بنتے ہیں،اس میں یہ بھی بیان ہے کہ نمازوں کے اوقات کی ابتدا ظہر یا عصر سے ہوئی ہے،اس کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہم تمھیں اس کے متعلق خبر دے کر فائدہ پہنچاتے ہیں کہ تم پر فوت شدہ بیماروں کی حتی الامکان ترتیب کے ساتھ قضا لازم ہے۔اگر تمام نمازیں ایک ہی دن میں بلا مشقت ادا کی جاسکیں تو ایسا ہی کرنا چاہیے،نہیں تو ان نمازوں کو حسب طاقت دنوں اور اوقات پر تقسیم کرکے اول دن اور اول وقت سے ترتیب کے ساتھ ادا کرو۔(سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب