سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(156) نماز کے پردے اور نظر کے پردے میں فرق

  • 19004
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 831

سوال

(156) نماز کے پردے اور نظر کے پردے میں فرق

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز کے پردے اور نظر کے پردے میں کیا فرق ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آزاد بالغ عورت کا سارا جسم نماز میں پردہ ہے سوائے اس کے چہرے کے وہ پردے میں شامل نہیں ہے بلکہ اس کے لیے مشروع یہ ہے کہ وہ چہرہ کھول کر نماز ادا کرے اور اگر وہ چہرہ ڈھانپ کر بھی نماز ادا کرے تو اس کی نماز درست ہو گی البتہ ایسا کرنا خلاف اولیٰ ہے یہ حکم اس وقت ہے جب وہ اجنبی مرد سے الگ ہو کر نماز ادا کرے عورت کے لیے نظر کے پردے اور نماز کے پردہ میں فرق ہے نماز میں پردے سے چہرہ خارج ہے اور نماز کے علاوہ چہرہ پردے میں شامل ہے کیونکہ بے پردگی حرام ہے خواہ وہ طواف کے دوران ہو یا نماز میں یا دیگر عبادات میں اس کی حرمت کا سبب یہ ہے کہ اس سے فتنہ کھڑا ہوتا ہے کیونکہ وہ محاسن جو شہوت کے داعی ہیں اور اس میں واقع ہونے کا سبب ہیں ان میں اصل چہرہ ہی تو ہے اگرچہ شرمگاہ کی طرف دیکھنا بھی ایک لحاظ سے شہوت کا داعی ہے اور عورت کے محاسن سے تعلق ہر چیز شہوت کی داعی ہے لیکن خاص طور پر چہرے میں ایک الگ ہی کشش پائی جاتی ہے۔

مختصر یہ کہ بے پردگی و بے حیائی سے دھوکا کھانے والوں نے بے حیائی کا ایک بہت بڑا دروازہ کھول دیا ہے اگرچہ چہرے کے پردے میں داخل نہ ہونے کے متعلق بعض آئمہ کے اقوال موجود ہیں مگر وہ سب مجتہد ہیں اپنے اجتہاد پر ثواب پانے والے ہیں۔اور اپنی لغزشوں میں معذور ہیں لیکن حق کے پیچھے چلنا ہی حق اور درست ہے چاہے وہ جس کے بھی ساتھ اور جہاں کہیں بھی ہو۔(سماحۃ الشیخ محمد بن ابراہیم آل الشیخ)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 166

محدث فتویٰ

تبصرے