سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(128) جس عورت کو تیز خون آئے اس کی نماز کی کیفیت

  • 18976
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1042

سوال

(128) جس عورت کو تیز خون آئے اس کی نماز کی کیفیت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایسی عورت جس کو تیز خون آئے وہ کس طرح نماز ادا کرے اور کب روزہ رکھے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس طرح کی عورت جس کو خون آئے اس کا حکم یہ ہے کہ وہ اس عارضہ کے لاحق ہونے سے پہلے کی اپنی سابقہ عادت کے ایام میں نماز روزہ سے بیٹھی رہے مثلاً اگر اس کی عادت ہر مہینے کے شروع میں چھ دن حیض آنے کی تھی تو وہ ہر مہینے کے آغاز میں چھ دن بیٹھی رہے نہ نماز پڑھے اور نہ روزہ رکھے اور جب  حیض منقطع ہوجائے تو وہ غسل کر کے نماز پڑھے اور روزہ رکھے۔

اس عورت اور اس جیسی دیگر عورتوں کے لیے نماز ادا کرنے کی کیفیت یہ ہے کہ وہ اچھی طرح اپنی شرمگاہ کو دھولے پھر اس پر پٹی باندھ کر وضو کرے اور وہ ایسا نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد کرے۔ نہ کہ نماز کا وقت داخل ہونے سے پہلے پھر وہ نماز اداکرے اور فرض کے علاوہ اوقات میں نفل ادا کرنے کے لیے بھی وہ ایسے ہی کرے اور اگر اس میں دقت محسوس ہوتی ہوتو اس کے لیے یہ بھی جائز ہے کہ وہ ظہر کو عصر کے ساتھ اور مغرب کو عشاء کے ساتھ یا اس کے برعکس یعنی عصر کو ظہر کے ساتھ اور عشاء کو مغرب کے ساتھ پڑھ لے تاکہ اس کی ایک طہارت ظہر و عصر کی دو نمازوں کے لیے اور ایک طہارت مغرب اور عشاء کی دونمازوں کے لیےکافی ہو۔ اور ایک طہارت فجر کی نماز کے لیے کرے تاکہ وہ اس طرح پانچ مرتبہ طہارت کے بدلے تین مرتبہ طہارت کر کے نمازیں ادا کر لے۔(فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین  رحمۃ اللہ علیہ )

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 150

محدث فتویٰ

تبصرے