السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
(1) کیا نکاح میں ایک ہی خطبہ ہوتا ہے؟ اور مسنون آیات کے علاوہ نکاح کے خطبہ میں کون سی آیات پڑھی جاتی ہیں ؟ خطبہ بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر دیا جائے ؟
(2) قرآن وحدیث کی روشنی میں اگر کوئی خطیب خطبہ نکاح کے دوران مختصر نکاح کے متعلق وعظ کرنا چاہے تو اس کے لیے کون سی آیات اور احادیث مناسب رہیں گی ؟
(3) ایک خطبہ میں صرف ایک آدمی کا ہی نکاح پڑھایا جاتا ہے یا کہ ایک سے زائد کا بھی ہو سکتا ہے ؟
(4) ایجاب وقبول کا شرعی طریقہ کار کیا ہے فرض کریں کہ نسیم کی شادی عظیم سے ہونی ہے اور حق مہر ۵۰۰ روپے ہے تو کس طرح ایجاب وقبول کروایا جائے گا ۔ صرف نکاح والوں کا نام لینا کافی ہے یا کہ نسیم دختر مقبول کو عظیم بن اشرف اپنے نکاح میں قبول کرتا ہے ۔برائے مہربانی ایجاب قبول کا شرعی طریقہ ضرور بیان فرمائیں کہ مکمل الفاظ کس طرح ادا کرنے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
(1) نکاح میں خطبہ ایک ہی ہوتا ہے مسنون آیات کے علاوہ جو آیات نکاح خواں احوال وظروف کے پیش نظر مناسب سمجھے بطور وعظ وتذکیر پڑھ سکتا ہے خطبہ نکاح میں کھڑے ہونے کی پابندی اس فقیر الی اللہ الغنی کی نظر سے کہیں نہیں گزری اس لیے جیسے نکاح خواں چاہے کر لے۔
(2) جو آیات واحادیث نکاح خواں مناسب سمجھے پڑھ لے کوئی پابندی نہیں۔
(3) ایک سے زائد نکاح بھی پڑھائے جا سکتے ہیں۔
(4) جو آپ نے تحریر فرمایا یہ شرعی طریقہ ہی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب