السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب مرد اور عورت جماع کریں تو کیا ان دونوں کے لیے غسل سے پہلے کسی چیز کو چھونا جائز ہے اور جب وہ کسی چیز کو چھوئیں تو کیا وہ نجس و پلید ہو جاتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جنبی کے لیے جائز ہے کہ وہ غسل سے پہلے کپڑےبرتن ،ہنڈیاں اور اس طرح کی دیگر چیزوں کو چھوئے،خواہ وہ جنبی مرد ہو یا عورت ،کیونکہ وہ بذات خود ناپاک نہیں ہے اور نہ ہی اس کے چھونے سے کوئی چیز ناپاک ہوتی ہے۔ اسی طرح حائضہ اور نفاس والی عورت حیض و نفاس کی وجہ سے ناپاک نہیں ہوتی بلکہ اس کا بدن اور پسینہ پاک ہے اسی طرح اس کے چھونے سے کوئی چیز پلید نہیں ہوتی۔ ناپاک تو صرف وہ خون ہے جو ان دونوں سے خارج ہوتا ہے۔(سعودی فتوی کمیٹی)
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب