سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(68) جب میاں بیوی مجامعت کے بعد غسل سے پہلے کسی چیز کو چھوئیں تو کیا وہ نجس ہو جاتی ہے؟

  • 18916
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 756

سوال

(68) جب میاں بیوی مجامعت کے بعد غسل سے پہلے کسی چیز کو چھوئیں تو کیا وہ نجس ہو جاتی ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب مرد اور عورت  جماع کریں تو کیا ان دونوں کے لیے غسل سے پہلے کسی چیز کو چھونا جائز ہے اور جب وہ کسی چیز کو چھوئیں تو کیا وہ نجس و پلید ہو جاتی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جنبی کے لیے جائز ہے کہ وہ غسل سے پہلے کپڑےبرتن ،ہنڈیاں اور اس طرح کی دیگر چیزوں کو چھوئے،خواہ وہ جنبی مرد ہو یا عورت ،کیونکہ وہ بذات خود ناپاک نہیں ہے اور نہ ہی اس کے چھونے سے کوئی چیز ناپاک ہوتی ہے۔ اسی طرح حائضہ اور نفاس والی عورت حیض و نفاس کی وجہ سے ناپاک نہیں ہوتی بلکہ اس کا بدن اور پسینہ  پاک ہے اسی طرح اس کے چھونے سے کوئی چیز پلید نہیں ہوتی۔ ناپاک تو صرف وہ خون ہے جو ان دونوں سے خارج ہوتا ہے۔(سعودی فتوی کمیٹی)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 113

محدث فتویٰ

تبصرے