سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(64) کیا غسل جنابت، غسل جمعہ ،غسل حیض اور غسل نفاس سے کافی ہو گا؟

  • 18912
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 880

سوال

(64) کیا غسل جنابت، غسل جمعہ ،غسل حیض اور غسل نفاس سے کافی ہو گا؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا غسل جنابت، غسل جمعہ ،غسل حیض اور غسل نفاس سے کفایت کرجائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس شخص پر ایک سے زیادہ غسل واجب ہوں تو ان تمام کی طرف سے ایک ہی غسل کفایت کرجائے گا۔ نبی  صلی اللہ علیہ وسلم  کے اس فرمان کی وجہ سے۔

"إِنَّمَا الأَعْمَالُ بِالنِّيَّاتِ، وَإِنَّمَا لِكُلِّ امْرِئٍ نَوَى، "[1] 

"اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کے لیے وہی کچھ ہے جس کی اس نے نیت کی ہو۔"

نیز اس وجہ سے کہ جمعہ کے دن غسل کرنے کا مقصد غسل جنابت کرنے سے حاصل ہو جا تا ہے مگر شرط یہ ہے کہ غسل جنابت جمعہ کے دن ہو۔(سعودی فتویٰ کمیٹی)


[1] ۔صحیح البخاری رقم الحدیث (1)

ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

عورتوں کےلیے صرف

صفحہ نمبر 110

محدث فتویٰ

تبصرے