السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض معلمات سالانہ کارکردگی میں طالبات کا حق مار لیتی اور اپنے شخصی میلان کے تحت نمبر وغیرہ دیتی ہیں۔ اس معاملہ میں شریعت کی کیا رائے ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
استاذ کے لیے حرام ہے کہ کسی طالب علم پر ظلم کرے اور اسے اس کے استحقاق سے محروم رکھتے ہوئے مناسب نمبروں سے محروم رکھے، یا شخصی پسند کے تحت اسے وہ نمبر دے دے جس کا وہ حق دار نہیں ہے۔ بلکہ اس پر لازم ہے کہ عدل و انصاف سے کام لے اور ہر حق دار کو اس کا حق دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب