السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک بہن جو دینی مزاج رکھتی ہے، علمی حلقوں میں آتی جاتی ہے، مگر اسے اس کا بھائی وہاں چھوڑ کر نہیں آتا ہے، تو وہ اپنے بھائی کے دوست کے ساتھ جاتی ہے۔ وہ بھی دیندار ہے اور اس سے پانچ سال بڑا ہے۔ تو کیا اس کا اس کے ساتھ جانا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
یہ کسی طرح حلال اور جائز نہیں ہے، اس کا انجام کوئی نہ کوئی فتنہ ہو سکتا ہے، خواہ ان کے درمیان عمروں کا کتنا ہی فرق کیوں نہ ہو۔ میں اس بہن کو خیرخواہانہ طور پر کہوں گا کہ اگر وہ اپنے عمل میں برکت چاہتی ہے اور یہ کہ اپنے اس کارخیر میں جاری رہے تو اس رفاقت کو چھوڑ دے۔ اور اسے اس کی کوئی ضرورت بھی نہیں کہ وہ اس کے ساتھ جائے کیونکہ یہ سفر نہیں ہے۔ اگر رفاقت ضروری ہو تو لازم ہے کہ وہ اس کا کوئی نہ کوئی محرم ہو۔ لہذا یا تو یہ اکیلی جائے یا کیسٹیں سننے پر اکتفا کرے، یا خواتین کی مجلس میں حاضر ہو۔ اس کا اپنے بھائی کے دوست کی رفاقت میں جانا کسی فتنے کا باعث ہو سکتا ہے، سوائے اس کے جو اللہ چاہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب