السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں اور میری بیوی، اسی کی ضروریات یا گھر کی ضروریات کی خریداری کے لیے بازار جاتے ہیں۔ وہ میری معیت میں اور کامل پردے میں ہوتی ہے، دکانداروں سے کوئی بات نہیں کرتی۔ کیا اس طرح سے اس کے بازار جانے میں کوئی گناہ تو نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عورت کا اپنی ضروریات کی خریداری کے لیے بازار جانا، جب کوئی اور خریدنے والا نہ ہو، تو جائز ہے بشرطیکہ کامل پردے میں جائے، مردوں کے ساتھ اختلاط اور ان سے لایعنی گفتگو سے احتراز کرے۔ اگر اس کے ساتھ کوئی محرم بھی ہو تو یہ بہت بہتر ہے۔
اگر کوئی ایسا فرد موجود ہو جو یہ ضروریات لا سکتا ہے، تب اسے جانے کی ضرورت نہیں ہے، کیونکہ بازار جانے میں فتنہ اور کئی اندیشے ہیں۔ بالخصوص اس دور میں جب فتنے بہت زیادہ ہو گئے ہیں، حیا اٹھ گئی ہے، سوائے اس کے جس پر اللہ رحم فرمائے۔ لہذا عورتوں کا حتی الامکان اپنے گھروں میں رہنا ہی واجب ہے، جیسے کہ اللہ عزوجل نے فرمایا ہے:
﴿ وَقَرنَ فى بُيوتِكُنَّ وَلا تَبَرَّجنَ تَبَرُّجَ الجـٰهِلِيَّةِ الأولىٰ ...﴿٣٣﴾... سورةالاحزاب
’’اور اپنے گھروں میں ٹکی رہو اور گزشتہ جاہلیت کے سے انداز میں اپنی زینت کا اظہار مت کرو۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب