سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(1155) بلڈ پریشر کی مریضہ کیا اسقاطِ حمل کرانا

  • 18762
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 717

سوال

(1155) بلڈ پریشر کی مریضہ کیا اسقاطِ حمل کرانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری بیوی بلڈ پریشر کی مریضہ ہے اور حمل میں اس کے لیے جان کا خطرہ ہے۔ ڈاکٹروں نے اسے اس کیفیت سے منع کیا ہے۔ مگر اللہ کی قدرت کہ وہ حمل سے ہو گئی ہے اور ابھی ابتدائی ہفتے ہیں۔ ڈاکٹر اسقاط کا کہتے ہیں، مگر میں نے انکار کیا ہے، تاکہ شرعی حکم معلوم کر لیں۔ تو کیا اس کے لیے اسقاط کرا لینا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

چالیس دن پورے ہونے سے پہلے پہلے کسی مباح دوا کے ذریعے سے نطفے کا اسقاط کرا دینا جائز ہے، اور اس مدت کے بعد اگر قابل اعتماد ڈاکٹر کہیں کہ حمل جان یا بدن کے لیے ضرر رساں ہو گا تو اس کا اسقاط کرا دینا جائز ہو گا۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

احکام و مسائل، خواتین کا انسائیکلوپیڈیا

صفحہ نمبر 806

محدث فتویٰ

تبصرے